• صارفین کی تعداد :
  • 2432
  • 3/5/2012
  • تاريخ :

افغانستان  ميں جشن نوروز (حصّہ دوّم)

جشن نوروز

پورے افغانستان سے لوگ ان مراسم ميں  شرکت کرنے کي غرض سے مزارشريف اور بلخ کا رخ کرتے ہيں -  بہت سے دوسرے شہروں ميں عيد نوروز کے  موقع پر کھيلوں کا اہمتمام کيا جاتا ہے - عيد نوروز کے موقع پر ايک کھيل " بز کشي "  کھيلا جاتا ہے - اس کے علاوہ عيد نوروز کے مخصوص گيت بھي گاۓ جاتے ہيں -

ملک کے دوسرے شہروں اور ديہاتوں ميں عورتيں اور مرد عيد نوروز کے مخصوص قوانين کا اہتمام کرتے ہوۓ نوروز کے جشن کو مناتے ہيں - اس دن کي ياد ميں نۓ کپڑے پہنے جاتے ہيں - دسترخوان پر مٹھائياں اور خوش مزہ پھل رکھے جاتے ہيں - اس دن زيادہ تر لوگ تفريح کرنے کي غرض سے اپنے  محل سکونت سے دور کسي تفريحي مقام پر جا کر  وقت گزارنے کو ترجيح  ديتے  ہيں -

عيد نوروز کے موقع پر مختلف جانوروں کي لڑائياں اور گيتوں کے مقابلے بھي منعقد کرواۓ جاتے ہيں -  اس دن سات طرح کے پھلوں سے تواضح  اور ايک خاص طرح کا حلوہ بنام سمنو بھي اس موقع پر تيار کيا جاتا ہے -

افغانستان ميں ھفت ميوہ يعني سات طرح کے پھل دراصل ايران ميں ھفت سين کي مانند ہوتے ہيں -  عيد نوروز سے  تين دن پہلے ہي اخروٹ اور سنجد کو پاني ميں بگو کر رکھ ديا جاتا ہے اور عيد نوروز کے دن مہمانوں کي اس سے خاطر تواضح کي جاتي ہے - .

سمنک ايک طرح کا حلوہ ہوتا ہے جسے سبز گندم سے تيار کيا جاتا ہے - يہ حلوہ خيرو برکت کي علامت سمجھا جاتا ہے - اس حلوے کو  مستقبل کي ضرورتوں اور حاجتوں کے پورے ہونے کي اميد کے ساتھ کھايا جاتا ہے -  اس حلوے کي تياري ميں چند روز لگتے ہيں اور اس کي تياري کے وقت لڑکياں دف بجاتے ہوۓ  مخصوص گيت بھي گاتي  ہيں -

افغانستان ميں عيد نوروز کے موقع پر ايک اور دلچسپ رواج منگيتروں کے ليۓ تحائف  کا پيش کيا جانا ہے - اس دن لڑکے اپني منگيتروں کے ليۓ تحفہ کے ساتھ مچھلي اور جليبياں بھيجتے ہيں  اور لڑکي کے خاندان والے اس  تحفہ کو برتن ميں رکھ کر لڑکے کو واپس کرتے ہيں - .

ويسے تو نوروز کا جشن پورے افغانستان ميں ايک ہي طرز پر منايا جاتا ہے مگر بعض مقامات پر اس جشن کو اس علاقے کي مقامي ثقافت کے ساتھ بھي منايا جاتا ہے جس سے نوروز ميں الگ رنگوں کا اضافہ  ديکھنے کو ملتا ہے -

افغانستان ميں جب طالبان نے حکومت پر قبضہ کيا تو عيد نوروز کے جشن کو غير اسلامي قرار دے کر  ملک ميں ممنوع قرار دے ديا گيا تھا  - شايد تاريخ ميں يہ پہلي مرتبہ تھا کہ افغانستان کے لوگوں نے پانچ مسلسل بہاروں  کي آمد پر عيد نوروز کا جشن نہيں منايا - جب افغانستان ميں طالبان کي حکومت کا خاتمہ ہوا تو ايک بار پھر سے سن 1381 ہجري شمسي کو افغانستان ميں عيد نوروز کا جشن منايا جانے لگا -

تحرير : سيد اسداللہ ارسلان