• صارفین کی تعداد :
  • 4965
  • 6/26/2011
  • تاريخ :

مکہ ميں نماز جماعت

بسم الله الرحمن الرحيم

مکہ میں نماز جماعت

عَنْ اٴَحْمَدَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ اٴَبِي نَصْرٍ،عَنْ اٴَبِيالْحَسَنِ (ع)قَالَ: سَاٴَلْتُہُ عَنِ الرَّجُلِ یُصَلِّي فِي جَمَاعَةٍ فِي مَنْزِلِہِ بِمَکَّةَ اٴَفْضَلُ اٴَوْ وَحْدَہُ فِي الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ فَقَالَ: وَحْدَہُ۔

احمد ابن محمد ابن ابی نصرکھتے ھیں :

”میں نے حضرت علی بن موسیٰ الرضا(ع) سے دریافت کیا اگر کوئی شخص مکہ میں نماز جماعت اپنے گھر میں ادا کرے یہ افضل ھے یا مسجد الحرام میں فرادیٰ نماز اداکرنا افضل ھے فرمایا: فرادیٰ (مسجد الحرام میں)“ ۔

اھل سنت کے ساتھ نماز

عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ عَمَّارٍ،قَالَ: ”قَالَ لِي اٴَبُو عَبْدِ اللّٰہِ(ع):یَا إِسْحَاقُ اٴَ تُصَلَّي مَعَھُمْ فِي الْمَسْجِدِ؟ قُلْتُ: نَعَمْ۔ قَالَ:صَلِّ مَعَھُمْ فَإِنَّ الْمُصَلِّي مَعَھُمْ فِي الصَّفِّ الْاٴَوَّلِ کاَلشَّاھِرِ سَیْفَہُ فِي سَبِیلِ اللّٰہِ“۔

اسحاق ابن عمار کھتے ھیں :

”امام جعفر صادق (ع) نے مجھ سے فرمایاکہ: اے اسحاق!کیا تم ان لوگوں (اھل سنت ) کے ساتھ مسجد میں نماز ادا کرتےهو؟ میں نے عرض کیا ھاں! حضرت (ع) نے فرمایا: ان لوگوں کے ساتھ نماز پڑھو بلاشبہ جو شخص ان لوگوں کے ھمراہ پھلی صف میں نماز پڑھے وہ اس مجاھد کے مانند ھے جو خدا کی راہ میں تلوار چلا رھا هو اور دشمنان دین کے ساتھ جنگ کر رھا ہو‘ ‘۔

کعبہ چوکور کیوں ھے؟

رُوِيَ اٴَنَّہُ إِنَّمَا سَمِّیَتْ کَعْبَةً لِاٴَنَّھَا مُرَبَّعَةٌ وَصَارَتْ مُرَبِّعَةً لِاٴَنَّھَا بِحِذَاءِ الْبَیْتِ الْمَعْمُورِ وَھُوَ مَرَبِّعٌ وَصَارَ الْبَیْتُ الْمَعْمُورُ مُرَبِّعاً لِاٴَنَّہُ بِحِذَاءِ الْعَرْشِ وَھُوَمُرَبَّعٌ، وَصَارَالْعَرْشُ مُرَبَّعاً،لِاٴَنَّ الْکَلِمَاتِ الَّتِي بُنِیي عَلَیْھَا الْإِسْلاٰمُ اٴَرْبَعٌ:وَھِیَ :سُبْحَانَ اللّٰہِ ، وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ،وَلاٰ إِلٰہَ إِلاَّ اللّٰہُ، وَاللّٰہُ اٴَکْبَرُ۔

شیخ صدوق  فرماتے ھیں:

”ایک روایت میں آیا ھے کہ کعبہ کو کعبہ اس لئے کھا گیا ھے کہ وہ چوکور ھے اور وہ چوکو اس لئے بنا یاگیا ھے کہ اسی کے مقابل (آسمان اول پر) بیت المعمور چوکور بنایا گیا ھے اس کی وجہ یہ ھے کہ وہ عرش خدا کے مقابل ھے جو چوکور ھے اور عرش خدا بھی اس لئے چوکور ھے کہ اس کی بنیاد اسلام کے چار کلموں پر ھے اور وہ یہ ھیں :”سُبْحَانَ اللّٰہِ ، وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ،وَلاٰ إِلٰہَ إِلاَّ اللّٰہُ،وَاللّٰہُ اٴَکْبَرُ“۔

کعبہ کی طرف دیکھنا

عَنْ اٴَبِي عَبْدِ اللّٰہِ (ع)قَالَ: مَنْ نَظَرَإِلَی الْکَعْبَةِ لَمْ یَزَلْ تُکْتَبُ لَہُ حَسَنَةٌ وَتُمْحَی عَنْہُ سَیِّئَةٌ، حَتَّی یَنْصَرِفَ بِبِصَرِہِ عَنْھَا۔

امام جعفر صادق (ع) فرمایا :

”جو شخص کعبہ کی طرف دیکھے ھمیشہ اس کے لئے حسنات لکھے جاتے ھیں اور اس کے گناہ محو کئے جاتے ھیں جب تک وہ اپنی نگاھیں کعبہ سے ہٹا نھیں لیتا “۔

عَنْ اٴَبِي عَبْدِ اللّٰہِ (ع)قَالَ: النَّظَرُ إِلَی الْکَعْبَةِ عِبَادَةٌ،وَالنَّظَرُ إِلَی الْوَالِدَیْنِ عِبَادَةٌ،وَالنَّظَرُ إِلَی الْإِمَامِ عِبَادَةٌ۔

امام جعفرصادق (ع) نے فرمایا:

”کعبہ کی طرف دیکھنا عبادت ھے ،ماں باپ کی طرف دیکھنا عبادت ھے،اور امام کی طرف دیکھنا عبادت ھے“۔

الٰھی لمحہ

عَنْ اٴَبِي عَبْدِ اللّٰہِ (ع) قَالَ: إِنَّ لِلْکَعْبَةِ لَلَحْظَةً فِي کُلِّ یَوْمٍ یُغْفَرُ لِمَنْ طَافَ بِھَا اٴَوْ حَنَّ قَلْبُہُ إِلَیْھَا اٴَوْ حَسَبَہُ عَنْھَا عُذْرٌ۔

امام جعفر صادق (ع) نے فرمایا:

”بلا شبہ کعبہ کے لئے ھر روز ایک لمحہ (ایک وقت ) ھے کہ خدا وند عالم اس میں کعبہ کا طواف کرنے والوں اور ان لوگوں کو جن کا دل کعبہ کے عشق سے لبریز ھے نیز ان لوگوں کو جو کعبہ کی زیارت کے مشتاق ھیں لیکن ان کی راہ میں رکاوٹیں ھیں ، بخش دیتا ھے“۔

برکتوں کا نزول

عَنْ اٴَبِي عَبْدِ اللّٰہِ (ع) قَالَ: إِنَّ لِلّٰہِ تَبَارَکَ وَتَعَالیٰ حَوْلَ الْکَعْبَةِ عِشْرِینَ وَمِائَةَ رَحْمَةٍ مِنْھَا سِتُّونَ لِلطَّائِفِینَ وَاٴَرْبَعُونَ لِلْمُصَلِّینَ وَعِشْرُونَ لِلنَّاظِرِینَ۔

امام جعفر صادق (ع) فرماتے ھیں:

”خدا وند عالم اپنی ایک سو بیس رحمتیں کعبہ کے اوپر نازل کرتا ھے جن میں سے ساٹھ رحمتیں طواف کرنے والوں کے لئے ، چالیس رحمتیں نماز پڑھنے والوں کے لئے اور بیس رحمتیں کعبہ کی طرف دیکھنے والوں کے لئے هوتی ھیں“

بشکريہ : الحسنين ڈاٹ کام


متعلقہ تحریریں:

ایک حدیث کی تشریح

حج کی منتخب حدیثیں (حصّہ ششم)

حج کی منتخب حدیثیں (حصّہ پنجم)

حج کی منتخب حدیثیں (حصّہ چهارم)

حج کی منتخب حدیثیں (حصّہ سوّم)