• صارفین کی تعداد :
  • 3765
  • 1/29/2011
  • تاريخ :

میرا  بد صورت جیون ساتھی

شادی بیاه

پہلی بار جب میں نے اسے یونیورسٹی کی بالکونی میں دیکھا تو مجھے لگا کہ یہی تو ہے وہ  ، جس کا میں مدت سے  منتظر تھا ۔   ایک عرصہ تک میں اس کا چال چلن دیکھتا رہا ۔ بہت ہی نیک اور اچھی لڑکی تھی ۔ کسی فضول کام میں دھیان نہیں دیتی تھی اور ہمیشہ اپنی پڑھائی میں مگن رہتی تھی ۔ ایک مہینے کے بعد میں نے فیصلہ کر لیا کہ اپنے گھر والوں سے اس  بارے میں بات کروں گا ۔ بالاخر میں نے گھر والوں سے بات کر ہی لی ۔ میرے گھر والوں نے میرے انتخاب کو سراہا اور فیصلہ یہ ہوا کہ رسمی طور پر اس  نیک کام میں پیشرفت کی جاۓ ۔ میری اور اس کی ایک تعارفی ملاقات کا انتظام کروایا گیا اور بہت ہی جلد ہم دونوں اور ہمارے گھر والے اس رشتے کے لیۓ راضی ہو گۓ ۔  ایک مہینہ گزرنے کے بعد ہم نے ایک سادہ سا اہتمام کرکے نکاح کی رسم ادا کی ۔ اس کے بعد ہم ایک دوسرے کے لیۓ  شرعی طور پر محرم ہو گۓ اور یوں ہم کھل کر ایک دوسرے سے میل ملاپ رکھنے لگے ۔  ابھی ہمارے نکاح کو  ہوۓ کچھ ہی عرصہ گزرا تھا کہ میرے ذہن میں عجیب و غریب قسم کے خیالات نے جنم لینا شروع کر دیا ۔  مثلا مجھے یوں لگنے لگا جیسے یہ وہ عورت نہیں ہے جو میں چاہتا تھا ، اس کا  چہرہ مجھے پسند نہیں ہے ۔ اے کاش میں نے اس قدر جلدی نہ کی ہوتی  ۔  میری عجیب سی حالت ہونے لگی اور میرے پاس واپسی کا کوئی راستہ بھی نہیں تھا ۔ میری بیوی میں ایک اچھی خاتون کی تمام خوبیاں موجود تھیں ۔ وہ خوش اخلاق والی تھی، مؤدب، پرہیزگار، باوقار اور ایک خاندانی عورت تھی  لیکن مجھے اس کی صورت پسند نہیں تھی ۔

اب ہماری شادی کو تین سال کا عرصہ گزر چکا ہے اور   میری بیوی حاملہ ہے لیکن پھر بھی نہ جانے کیوں میں اپنی بیوی کی خوبصورتی سے  راضی نہیں ہوں ۔  میرا خیال تھا کہ شادی کے بعد جب ایک ساتھ کچھ وقت گزار لیں گے ، بچوں والے ہو جائیں گے  تب یہ وہم میرے ذہن سے نکل جائیں گے  مگر بدقسمتی سے ایسا نہیں ہوا ۔ 

 جاری ہے

تحریر : سید اسداللہ ارسلان


متعلقہ تحریریں:

محبت کے فواید و آثار اولاد کی تربیت میں

ديرپا رشتوں کا اثر

ہمارے معاشرے میں  جہیز ایک المیہ

اسلام  میں طلاق

دنيا ميں ’’خانداني‘‘ بحران کي اصل وجہ!