• صارفین کی تعداد :
  • 2162
  • 1/19/2011
  • تاريخ :

ابن شہر آشوب مازندرانی کی کامیابی

بسم الله

ابن شہر آشوب نے كئی سال تك ایران كے حوزات علمیہ میں مقیم رہنے اور عظیم مفكرین اور علماء كے حضور میں كسب فیض كرنے اور ایران كے مختلف علاقوں (مازندران، مشہد مقدس، نیشاپور، سبزوار، رے، كاشان، اصفہان اور ہمدان) كا علمی دورہ كرنے كے بعد ۵۴۷ میں علم و معنویت كے بہت بڑے توشہ كے ساتھ ہمدان سے بغداد كی طرف روانہ ہوئے۔ بغداد جو اس وقت بنی عباس كی حكومت كا پائتخت تھا اور اس زمانے میں اسلامی علوم كا معروف ترین مركز تھا جہاں بہت سے علماء اور مفكرین بساط علم پھیلائے ہوئے تھے ۔ آپ بھی وہیں مقیم ہوئے اور مختلف علوم و فنون كا درس دیا اور ان سے مربوط كتابیں تحریر كیں ۔

ابن شہر آشوب اپنی جوانی كے ایام سے ہی ایران و عراق میں تحصیل كے ہمراہ تدریس بھی كرتے تھے ۔ ”آپ جس علم میں بھی مہارت كامل حاصل كرلیتے تھے اس علم كی تدریس شروع كر دیتے تھے“ ۔ اگرچہ آپ كے زمانے میں بزرگ علماء اور دانشوران موجود تھے كہ جو بہت احترام كی نظر سے دیكھے جاتے تھے اور خاص مقام ومنزلت ركھتے تھے، پھر بھی ان كے درمیان ابن شہر آشوب خاص برجستگی اور امتیاز كے حامل تھے آپ كی علمی منزلت اور كامیابیاں دوسروں سے زیادہ نمایاں تھیں ۔ آپ اسلامی ممالك كے جس شہر میں حوزہ علمیہ ہوتا، جاتے اور استاد الاساتذہ بن جاتے اور بحث و تدریس اور شاگردوں كی تربیت كے امور كو پورے انہماك كے ساتھ انجام دیتے تھے ۔

محمد رحیم بیگ محمدی

مترجم: سید شان حیدر زیدی

(گروہ ترجمہ سایٹ صادقین)


متعلقہ تحریریں:

سید ابن طاؤوس اور شکوہ

سید ابن طاؤوس  اور  وزارت شب

سید ابن طاؤوس  اور  پراسرار سفر

سید ابن طاؤوس اور عرفات کا تحفہ

سید ابن طاؤوس اور دشت سامرا کے سوار