• صارفین کی تعداد :
  • 5237
  • 1/16/2011
  • تاريخ :

ناک، ہونٹوں اور زبان میں سوراخ کرنے سے لاحق ہونے والے خطرات (حصہ دوّم )

ہونٹوں پر سوراخ

بعض افراد کو  نیکل جیسی دھات سے بہت جلدی الرجی ہو جاتی ہے ۔ یہ ایک بہت ہی اہم مرض ہے جو انسان کی زندگی کو مختلف پریشانیوں سے دچار کر دیتا ہے ۔ ایسے افراد کو دھاتی اشیاء سے دور رہنا چاہیۓ ۔ بعض اوقات ایسا بھی ہوتا ہے کہ اس مرض میں مبتلا شخص نے صرف دروازہ کھولنے کی غرض سےصرف دروازے کے دھاتی ہینڈل کو چھوا ہوتا ہے  اور وہ الرجی کی شکایت کرتا ہے ۔ جو افراد  بدن کے کسی حصے پر سوارخ کرواتے ہیں ، ان میں سے بہت سے افراد ایسے ہوتے ہیں جو مختلف وجوہات کی بنا پر سونے یا ہیرے کو استعمال کرنا پسند نہیں کرتے اور اس کی جگہ نقلی دھاتوں کو استعمال کرتے ہیں جس کی وجہ سے  بعد میں وہ خاطر خواہ نقصان اٹھاتے ہیں ۔

بیوٹی پارلر یا اس سے ملتی جلتی دوسری جگہوں پر (جہاں پر آرائشی کاموں کے لیۓ لوگ رجوع کرتے ہیں ) بہت سے نااہل یا جاہل افراد بیٹھے ہوتے جو ان کاموں کا  معمولی تجربہ تو رکھتے ہیں مگر انہیں اس عمل کے  نقصانات اور احتیاطی تدابیر کے متعلق بہت ہی کم علم ہوتا ہے ۔  انسانی جسم کی اسکن پر لگنے والا کوئی بھی معمولی کٹ  یا زخم  انفکشن کا باعث بن سکتا ہے  یا اس سے خطرناک وائرس مثلا ایچ آئی وی ، ھیپاٹائٹس  انسانی بدن میں داخل ہو سکتے ہیں ۔  اس لیۓ ہماری نصیحت یہی ہے کہ اگر کوئی فرد ان تمام عوارض سے  آگاہی رکھنے کے باوجود بھی  مصنوعی زیبائی میں دلچسپی  رکھتا ہے تو اسے چاہیۓ کہ کسی  معقول طبی مرکز  سے رجوع کرے جہاں پر تربیت یافتہ عملہ اس کام کو انجام دے ۔

 جسم کے بعض نقاط  ایسے ہوتے ہیں جہاں پر سوراخ کرنے کا عمل نہایت ہی خطرناک ثابت ہو سکتا ہے ۔ ایسے نقاط میں کان کا سوراخ بھی شامل ہے جہاں پر انفکشن کا خطرہ بہت زیادہ ہوتا ہے ۔  ہونٹوں پر سوراخ کرنے سے منہ کے اندر پاۓ جانے والے مائیکروبوں کی وجہ سے انفکشن کا خطرہ ہو سکتا ہے اور ہونٹ کی بافتوں کے ایک خاص شکل میں ہونے کی  وجہ سے یہ بھی ممکن ہے کہ خون  حد سے زیادہ بہنا شروع کر دے ۔  زبان بھی ایسی ہی جگہ ہے جہاں پر سوراخ کرنے کا عمل خطرناک ثابت ہو سکتا ہے ۔  زبان میں سوراخ کرتے وقت ناخواستہ کوئی چیز حلق میں جا سکتی ہے یا بعد میں بول چال میں مسائل پیدا ہو سکتے ہیں یا پھر چکھنے کی حس اس سے متاثر ہو سکتی ہے ۔

موجودہ  جدید دور میں زیبائی کے لیۓ  جسم میں سوراخ کیے بغیر دوسرے طریقوں سے بھی آرایش کا شوق پورا کیا جا سکتا ہے ۔  ہم نے یہاں پر  کچھ عوارض کی طرف اشارہ کیا ہے امید ہے کہ آپ اس کے متعلق مزید معلومات حاصل کرنے کے بعد  اس عمل سے پرہیز کرنے میں ہی بہتری محسوس کریں گے ۔

 

تحریر : سید اسداللہ ارسلان


متعلقہ تحریریں :

ایشیائی نژاد افراد میں ذیابیطس زیادہ

ہارمونز کی تبدیلی سے چھاتی کے سرطان سے بچائو ممکن

ميں گريپ فروٹ ہوں

دانتوں کے امراض وجوہات

ڈینگی بخار خطرناک ہے ، احتیاط کریں اس سے پہلے کہ دیر ہو جاۓ