• صارفین کی تعداد :
  • 3074
  • 9/28/2009
  • تاريخ :

موت پر گفتگو

قبرستان

جس وقت میرے والد محترم نے موت کے بار ے میں گفتگو کرنی شروع کی ، اس وقت میں بہت زیادہ خوف زدہ ہوا، کہ میں اپنی اس پریشانی اور اضطرابی کیفیت کو آپ سے مخفی ومستور نہیں رکھ سکتا-

حواس باختگی، سخت پریشانی اور بے قراری میرے والد کے چہرہ سے ظاہر ہو رہی تھی جب کہ وہ موت کے سلسلہ میں مسلسل گفتگو کر رہے تھے، ان کی آواز آہستہ آہستہ اور اس کے اتار چڑھاؤ میں جو شکستگی تھی وہ ان کی باطنی حالت کو آشکار کررہی تھی،اور اسی طرح میں آپ سے اپنی اس حالت کو نہیں چھپا سکتا، جب کہ میرے والد موت کا نام لیتے (ایسا نام کہ جو خوف دلانے والا مرعوب کرنے والا ہے)تو فوری طورپر میں اپنے اندر ایک غیر فطری خوف محسوس کرتا، اور جب ان کی باتوں کی طرف دھیان دیتا تو میرے چہرہ اور رخساورں کا رنگ بدل جاتا، جس کی بناپر میری پیشانی اور ناک کے اوپر گرم پسینے کی بوندیں نظر آتیں تھیں۔

اور جب میرے والد کی آواز ہلکی گلو گیرہوگئی کہ جس کو وہ چھپانہ سکے اور وہ برابر موت اور میت کی تفاصیل کو بیان کررہے تھے تو خوف ووحشت بڑھی جاتی تھی، یہاں تک کہ میں بے قرارہوجاتا۔

پھریہ حزن وملال اور بڑھ گیا اور جب میرا یہ حزن وملال ظاہر ہوگیا تو میرا دل تنگ ہوگیا اور جب میرے والد نے میرے چہرے اور آنکھوں پر غم واندوہ کو ملاحظہ کیا تو مجھ سے فرمانے لگے کہ:

سوال:     کیا آپ خائف ہیں؟

جواب:      کیسے خائف نہ ہوں!

سوال:     آپ موت سے زیادہ ڈرتے ہیں یا میت سے؟

جواب:      میں موت سے زیادہ میت سے ڈرتا تھا، لہٰذا میں نے کہا میت سے، ایسا خوف ورعب میرے اوپرطاری تھا کہ جس کا میں اعتراف کر رہاتھا، میں نے اپنی عمر میں کسی کو حالت احتضار میں یا مرتے ہوئے دیکھا نہ تھا بلکہ اس سے پہلے کوئی ایسا واقعہ سنا تک نہ تھا، میرے لیے مناسب تھا کہ میرے سامنے کوئی حالت احتضار میں ہوتا یا کوئی مرتا اس وقت یہ قصہ موت، میں سنتا تو بہتر تھا۔

ایک روز میں نے ایک جنازہ دیکھا جس کولوگ اٹھائے ہوئے لے جارہے تھا اس کو دیکھ کر میری حالت مغموم ومحزون اورپریشان ہوگئی ،یہاں تاکہ میں نے اپنی نظر اس جنازہ کی طرف سے موڑ لی، تاکہ ذہن کے سوچنے سمجھنے کا نظام منقطع نہ ہوجائے۔

ہاں میں میت سے ڈرتا ہوں میں نے دوبارہ دہرایا ۔

 

نام کتاب آسان مسائل (حصہ اول)
فتاوی حضرت آیت اللہ العظمی' سید علی سیستانی مدظلہ العالی
ترتیب عبد الہادی محمد تقی الحکیم
ترجمہ سید نیاز حیدر حسینی
تصحیح ریاض حسین جعفری فاضل قم
ناشر مؤسسہ امام علی،قم القدسہ، ایران
کمپوزنگ ابو محمد حیدری

 


متعلقہ تحریریں:

جنابت پر گفتگو

نجاست ثابت ہونے کے طریقے