• صارفین کی تعداد :
  • 4517
  • 3/7/2011
  • تاريخ :

دو کبوتر (حصّہ پنجم)

دو کبوتر

نامہ بر بولا بالفرض جو کچه تو کہتا ہے، ایسا ہی ہے، لیکن کیا تیری نگاه ان باریک رسّیوں پر نہیں پڑ رہی جو سبزے کہ اوپر ہوا سے بل کها رہی ہیں۔یقینا یہ جال کی رسّیاں ہیں۔"

ہرزه بولا: " یہ بهی ہو سکتا ہے کہ ہوا ان رسیّوں کو اڑا کر یہاں لے آئی ہو اور یہ سبزے میں الجه گئی ہوں۔ نامہ بر بولا، اچها اگر ساری باتیں درست ہوں تو بهی کیا تجهے نہیں سوجهتا کہ پانی اور آبادی سے دور اس صحرا میں یہ مٹهی بهر دانہ کہاں سے آگیا؟

ہرزه بولا: " ممکن ہے کہ پچهلے برس کے دانے یہی سبزه بن گئے ہوں یا کوئی اونٹ والا ادهر سہ گزرا ہو اور اس کی بوری سے یہ دانے گر گئے ہوں۔ تو در اصل وہم کا شکار ہے اور ہر چیز کے غلط معنی نکالتا ہے۔ پرنده اگر اس قدر ڈرپوک ہو تو دانے کبهی اس کے ہاته نہیں آتا۔

جاری ہے

پیشکش : شعبۂ تحریر و پیشکش تبیان


متعلقہ تحریریں :

دو کبوتر (حصّہ اول)

بہت مہنگی قیمت میں حلوا

رازداری

تیسری نصیحت

مالک اشتر