• صارفین کی تعداد :
  • 5901
  • 8/11/2010
  • تاريخ :

سامانی دور حکومت

سامانی دور حکومت

سامانی حکومت کے جد کا نام " سامان  " تھا  اور اس کا تعلق اشراف بلخ سے جا ملتا ہے ۔ اس خاندان کو ایران کی تاریخ میں خاص مقام حاصل ہے جس کی  وجہ ان حکمرانوں کی فارسی زبان کے لیۓ  بےلوث خدمت ہے ۔ 

ساسانی دور حکومت میں ایرانی علم و ادب نے بےحد ترقی کی اور یوں ایرانی علم و ادب کو رہتی دنیا تک زندہ رکھا ۔

 اس کے چار بیٹے تھے جن کے نام  نوح، احمد، یحیی اور الیاس  تھے ۔ ان کے چاروں بیٹے خلیفہ مامون کی خدمت کیا کرتے تھے ۔ وہ بڑے محنتی اور وفادار تھے جس کی وجہ سے وہ خلیفہ کی نظر میں اپنا مقام بنانے میں کامیاب ہو گۓ ۔ انہیں خلیفہ مامون کی حکومت میں ترقی دے کر بڑے بڑے عہدوں پر فائز کیا گیا اور انہیں مختلف علاقوں کی حکومت بھی سونپ دی گئی ۔ نوح کو سمرقند  کی حکومت ملی ، احمد کو فرغانہ ، یحیی کو چاچ اور الیاس کو ہرات کی حکومت چلانے کی ذمہ داری سونپی گئی ۔  چاروں بھائی بہت اعلی صلاحیتوں کے مالک تھے مگر ان میں احمد کچھ زیادہ ہوشیار اور لائق تھا ۔ جب  اس کے بھائی نوح کی وفات ہوئی تو اس نے نوح کا علاقہ ( سمرقند اور کاشغر ) کو اپنے زیر انتظام علاقوں میں شامل کر لیا ۔ جب  احمد کی وفات ہوئی تو ان کی وفات کے بعد اس بیٹوں نصر اور اسماعیل نے بھی سامانی حکومت کے لیۓ بےحد کام کیا اور اسے ترقی دی ۔ سامانی دور حکومت کی ایک خاص بات یہ تھی کہ اس دور میں شاعروں کو بہت ہی عزت کی نگاہ سے دیکھا جانے لگا  ۔

اس کا اندازہ اس بات سے بخوبی لگایا جاتا ہے کہ سامانی دور حکومت کا دارلخلافہ "  بخارا "  بڑے بڑے فقیہوں ، ادیبوں ، اور مصنفوں کا مرکز بنا ہوا تھا ۔

 اس دور حکومت کو فارسی زبان کی ترقی کا دور کہا  جا سکتا ہے ۔ اسی دور حکومت میں فارسی نثر کی بنیاد رکھی گئی اور  " تاریخ بلعمی " کو  اس دور کی نثر کا بہترین نمونہ تصوّر کیا جاتا ہے ۔ اسی طرح شعر و شاعری میں رودکی کی شاعری کو سامانی دور کی بہترین شاعری تصوّر کیا جاتا ہے ۔ 

تحریر :  سید اسد الله ارسلان


متعلقہ تحریریں:

اشکانیان 

تاريخ ايران